دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی مسلمان بستے ہیں ان سے اگر پوچھا جائے کہ آپ کا پسندیدہ مہینہ کون سا ہے تو یقیناً ان کا جواب رمضان المبارک ہوگا۔ اس کی ایک وجہ تو یہ بھی ہے کہ ماہِ رمضان میں انسان خدا کے بہت قریب ہو جاتا ہے اور انسان کا دل نیکی اور خدا ترسی کی جانب مائل ہوتا ہے۔ دینی اور روحانی فوائد کے ساتھ ساتھ ایک اور بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ رمضان المبارک میں ایک عام آدمی بھی اتنی انواع و اقسام کے کھانے کھاتا ہے جتنے وہ سال کے دیگر گیارہ مہینوں میں نہیں کھا پاتا۔ عموماً یہ گمان کیا جاتا ہے کہ رمضان میں لوگ بھوکے پیاسے رہتے ہیں مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے کہ رمضان المبارک میں ہم معمول سے زیادہ کھاتے پیتے ہیں۔
اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ رمضان المبارک کہلاتا ہے جس میں دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان 30 دن تک سحری سے افطاری تک روزے رکھتے ہیں، عبادات کرتے ہیں اور اپنے مال پر زکواۃ دیتے ہیں۔ روزہ رکھنے کے لئے سحری کے وقت یعنی طلوعِ آفتاب سے قبل کھانا کھایا جاتا ہے اور پورا دن بھوکا پیاسا رہنے کے بعد غروبِ آفتاب یعنی مغرب کے وقت روزہ افطار کیا جاتا ہے۔ سحری اور افطاری کے درمیان کا وقت مسلمان نماز، عبادات، خیرات اور دیگر نیک کاموں میں گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس ماہِ مقدس کا ہر دن اور ہر پل ایک سرخوشی اور قلبی اطمینان کا باعث بنتا ہے۔ دن بھر کے لمبے روزے کے بعد جب آپ افطاری کے لئے دسترخوان پر بیٹھتے ہیں تو اس وقت آپ بہت اچھے، مزے مزے کے اور توانائی سے بھرپور کھانے کھانا چاہتے ہیں۔ ہم ذیل میں ایسے 10 پکوانوں کی فہرست دے رہے ہیں جنہیں ہر افطاری میں آپ کے دستر خوان پر ہونا چاہئے۔
پکوڑے:
آپ کو ایسا کوئی پاکستانی نہیں ملے گا جو رمضان المبارک میں گرما گرم پکوڑوں کا شوقین نہ ہو۔ اور کیوں نہ ہو گرم گرم پکوڑوں کا خستہ اور مسالے دار تیکھا مزہ ہر کسی کو اپنا دیوانہ بنادیتا ہے۔ درجنوں اقسام کے پکوڑے اپنا الگ ہی ذائقہ رکھتے ہیں، پیاز پکوڑے، آلو کے پکڑے، بینگن کے پکوڑے، مرچوں بھرے پکوڑے الغرض افطاری کا کوئی دستر خوان پکوڑوں کے بغیر مکمل نہیں ہوتا، پکوڑوں کو کیچپ کے ساتھ کھائیں، یا دھنئے پودینے کی چٹنی کے ساتھ یا ٹماٹر اور ہری مرچ کی چٹنی کے ساتھ یا کٹھی میٹھی املی کی چٹنی کے ساتھ کھائیں جس کا تصور ہی آپ کے منہ میں پانی بھر دیتا ہے۔ نیچے دیئے گئے لنک پر جا کر آپ مزے دار املی کی چٹنی بنانے کی آسان ترکیب سے فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔
فروٹ سلاد:
بیشتر ممالک میں روزہ 15 گھنٹے تک طویل دورانیہ کا ہوتا ہے جس کے اختتام پر انسانی جسم کو پورے دن کی کھوئی ہوئی توانائی بحال کرنے کے لئے بہترین غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ توانائی ظاہر ہے بہترین قسم کے کھانے سے حاصل ہوتی ہے تو اتنے لمبے روزے کے بعد اگر آپ کے دسترخوان پر ایک پیالہ فروٹ سلاد بھی ہو تو کیا ہی کہنے۔ تازہ، میٹھے اور رسیلے پھلوں سے بنی فروٹ سلاد کو بنانا بھی آسان ہے اور کھلانا بھی۔ افطاری کے دستر خوان پر فروٹ سلاد کا پیالہ کبھی بھی اضافی نہیں لگتا بلکہ اس کی شمولیت سے دستر خوان بھرا بھرا، پُر رونق اور دلکش نظر آتا ہے۔ اس لئے ہمارا مشورہ ہے کہ ہر روزے کے بعد افطاری میں مزے دار پھلوں پر کریم یا جوس ڈال کر بہترین فروٹ سلاد بنائیں اسے خود بھی کھائیں اور اپنے پیاروں کو بھی کھلائیں تاکہ دن بھر کی زائل ہونے والی توانائی بحال ہوسکے۔
چکن چیز بالز:
چکن اور چیز ایسی چیزیں ہیں جو سبھی کو پسند ہوتی ہیں۔ رمضان المبارک میں چکن چیز بالز کو افطاری میں شامل کرنا بہت اچھا تجربہ ہوسکتا ہے۔ آلو، چکن، چیز اور مسالوں کے امتزاج سے بنے مزے دار چکن چیز بالز ایک لمبے روزے کے بعد افطاری کے لئے بہترین ڈش ہیں۔ گرم گرم کھائیں تو مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ انہیں کیچپ یا آپ کی پسندیدہ چٹنی کے ساتھ بھی کھایا جاسکتا ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے چکن اور چیز سے بھرے بالز اتنے مزے دار ہیں کہ اگر پورا رمضان آپ کو روزانہ افطاری میں ملیں تو بھی آپ کا جی نہیں بھرے گا۔ ان کو بنانے کی ترکیب جاننے کے لئے آپ نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کر کے ہماری ویب سائٹ سے رجوع کرسکتی ہیں۔
بریانی:
بلاشبہ بریانی کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ یہ ایک ایسی ڈش ہے جسے کبھی کوئی پاکستانی چھوڑنا نہیں چاہتا۔ بریانی کے بارے میں ہمارے ہاں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک ایسی چیز ہے جس سے ہزاروں کام نکلوائے جاسکتے ہیں۔ اگر کسی سے کوئی کام کروانا ہے تو اسے بریانی کھلایئے، آپ کا دن اچھا نہیں گزر رہا تو بریانی کھائیں، گھر پر کوئی تقریب کرنی ہے تو بریانی بنالیں، جب کوئی آپ سے یہ پوچھے کہ آج کیا پکائیں تو آپ کے منہ سے نکلنے والا پہلا لفظ بریانی ہوگا۔ اگر آپ کراچی والوں سے پوچھیں تو ان کا پسندیدہ پکوان بریانی کے سوا کچھ اور نہں ہوسکتا۔ یہاں بریانی اس قدر مقبول پکوان ہے کہ اسے کوئی بھی آسانی سے بنا سکتا ہے۔ نیچے دیئے گئے لنک پر جا کر آپ بھی بہت آسانی سے بریانی بنانے کی ترکیب جان سکتی ہیں۔ لہٰذا اپنے گھر والوں کو بریانی بنا کر کھلائیں اور اپنی فیملی کے ماسٹر شیف کا خطاب پائیں۔
جھینگا پکوڑے:
اگر آپ سمندری غذائوں کے پرستار ہیں تو اس الجھن میں پڑنے کی ضرورت نہیں کہ افطاری میں سی فوڈ کو کیسے شامل کیا جائے۔ ہمارے ماہر طباغ نے افطاری کی روایات میں شامل پکوڑوں میں جھینگے ملا کر آپ کی اس خواہش کی بھی تسلی کر دی ہے کہ افطاری میں سی فوڈ کو کیسے شامل کیا جائے۔ اب آپ مزے سے جھینگا پکوڑے کو اپنی افطاری میں شامل کر سکتے ہیں۔ ظاہر ہے ہر مہینے کا ہر گھر کا اپنا ایک محدود بجٹ ہوتا ہے اور رمضان المبارک میں چونکہ اخراجات بڑھ جاتے ہیں تو ایسے میں سمندری غذائوں کو افطاری میں شامل کرنا تھوڑا سا مشکل لگتا ہے تاہم ہمارے شیف نے اس مسئلے کو بھی حل کردیا ہے۔ نیچے دیئے گئے لنک پر جا کر آپ جھینگا پکوڑے بنانے کی آسان ترکیب جان سکتی ہیں اور رمضان المبارک کے دوران اپنے پسندیدہ جھینگا پکوڑے کو اپنی افطاری کا حصہ بناسکتی ہیں۔
کھجوریں:
روزہ افطار کرنے کے لئے کھجوروں کا استعمال سنت بھی ہے اور صحت کے حوالے سے بھی بے حد فائدہ مند ہے۔ قدرت کی عطا کردہ یہ چھوٹی سی چیز اپنے اندر توانائی کا ایک بڑا خزانہ رکھتی ہے اس میں آئرن، کیلشئم، شوگر اور کئی طرح کے وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ آپ اسے کھا بھی سکتے ہیں اور مختلف طرح کے مشروبات بھی بنا سکتے ہیں۔ آپ چاہیں تو افطاری کے لئے کھجور اور کیلے کا مشروب بناسکتے ہیں، چاکلیٹ اور کھجور کا مشروب بھی بنایا جاسکتا ہے۔ کھجور اور سنگترے کا مشروب بھی بناسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ فروٹ سلاد بنائیں تو اس میں بھی کھجوروں کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ الغرض کھجور ایک ایسی غیر معمولی چیز ہے جس کے بغیر رمضان المبارک کا تصور ہی محال ہے۔ اس کے ہونے سے نہ صرف آپ کے دستر خوان کی رونق بڑھتی ہے بلکہ اس میں برکت بھی نازل ہوتی ہے۔
جلیبی:
رمضان المبارک کے دوران ایک اور بہترین چیز جس کی بے تحاشہ مانگ ہوتی ہے وہ ہے جلیبی، جی ہاں یہ ایک ایسی مزے دار چیز ہے کہ اسے کھانا تو بہترین ہے ہی اس کے بارے میں سننا بھی بہت خوشگوار عمل ہے۔ یقین کریں اگر آپ کو کسی کے چہرے پر مسکراہٹ لانی ہے تو اسے بتائیں کہ آپ افطاری میں اس کے لئے جلیبی لے کر آئے ہیں۔ تازہ، خستہ اور مزے دار جلیبی ہر کسی کو پسند آتی ہے۔ اس کا میٹھا اور مزے دار ذائقہ منہ میں پانی بھر دیتا ہے۔ گرم گرم اور خستہ جلیبی کو افطار میں کھائیں اور اگر وہ ٹھنڈی ہوجائے تو اسے دودھ میں ڈال کر ٹھنڈی اور مزے دار دودھ جلیبی بنالیں اسے آپ سحری میں بھی مزے لے لے کر کھا سکتے ہیں۔
ون بائٹ پاپڑی:
آپ کو کسی افطار پارٹی کی میزبانی کرنی ہے۔؟
اور آپ یہ فیصلہ نہیں کر پا رہیں کہ کون سی ہلکی پھلکی اور نئی چیز پیش کی جائے۔؟
تو بے فکر ہوجائیں ہم آپ کے لئے ایسی ہی ایک شاندار چیز لائے ہیں جو آپ کے دستر خوان کو نہ صرف رونق بخشے گی بلکہ آپ کے مہمان بھی اپنے گھر پر اسے بنانا چاہیں گے۔ جی ہاں اس چھوٹی سی مزے دار ڈش کا نام ہے ون بائٹ پاپڑی۔ نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کرکے آپ اسے بنانے کی آسان ترکیب جان سکتی ہیں۔
فوری اور آسانی سے بن جانے والی ون بائٹ پاپڑی برصغیر کی روایتی اور مقبول چاٹ پاپڑی کی ہی ایک شکل ہے، ہمارے ملک یعنی پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک میں سڑکوں اور خوانچوں پر بکنے والی چاٹ پاپڑی کی جدید شکل ون بائٹ پاپڑی افطاری کے دستر خوان پر سجانے کے لئے بہترین اضافہ ہے۔
بریڈ پاکٹس:
اگر آپ مشترکہ خاندان میں رہتی ہیں تو یقین کریں آپ کے ہاتھ سے بنائے گئے یہ خستہ اور مزے دار بریڈ پاکٹس آپ کے اہلخانہ کو آپ کا دیوانہ بنا دیں گے اور گھر کے دیگر افراد یہ تمنا کریں گے کہ آپ انہیں بار بار یہ مزے دار بریڈ پاکٹس بنا کے کھلائیں۔ چکن کے ریشوں، مایونیز اور کٹی ہوئی سبزیوں کو بھر کر بنائے گئے خستہ اور مزے دار بریڈ پاکٹس افطاری میں کھانے کے لئے بھی بہترین ہیں۔ انہیں کیچپ یا آپ کی پسندیدہ چٹنی کے ساتھ بھی کھایا جاسکتا ہے۔ بنانے میں آسان اور کھانے میں شاندار چکن بریڈ پاکٹس کو ضرور ٹرائی کریں۔ نیچے دیئے گئے لنک پر جا کر آپ اسے بنانے کی آسان ترکیب کو جان سکتی ہیں۔
کھیر:
میٹھا کھائو اور میٹھے سے پیش آئو یہ ایک پرانی کہاوت ہے اور آپ کے اردگرد بسنے والے سبھی افراد کے لئے ہے۔ اتنے سارے تیکھے پکوانوں کے بعد ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ کچھ میٹھا ہوجائے۔ تو کیوں نہ ہم بھی اپنے دستر خوان میں کچھ میٹھا شامل کریں۔ جب ذکر ہو میٹھے کا تو کھیر سے بہتر چیز بھلا کیا ہوسکتی ہے اور کھیر بھی اگر ساگو دانے کی ہو تو کیا ہی کہنے ہیں۔ کیلشیئم اور آئرن سے بھرا ساگو دانہ اپنے اندر صحت کے حوالے سے بہت سے خواص رکھتا ہے اگر بچوں کو کھلائیں تو ان کی نشوونما میں بہتری آتی ہے اور ان کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔ نیچے دیئے گئے لنک پر جا کر آپ ساگو دانہ کی مزے دار کھیر بنانے کی آسان ترکیب جان سکتی ہیں۔ ہم آپ کو مشورہ دیں گے کہ اس رمضان میں افطاری کے لئے لگائے گئے دستر خوان میں ساگو دانے کی کھیر کو بھی شامل کریں اور پبھر دیکھیں آپ کے اہل خانہ آپ کے ذوق کی کتنی داد دیتے ہیں۔
اپنی رائے دیں