ڈینگی بخار سے نجات پانے کے 4 گھریلو ٹوٹکے

ڈینگی بخار سے نجات پانے کے 4 گھریلو ٹوٹکے

ڈینگی بخار سے نجات پانے کے 4 گھریلو ٹوٹکے

 

 عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2010 سے پاکستان میں ڈینگی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہر سال مون سون کی بارشوں کے دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس مخصوص بخار سے متاثر ہوتی ہے اور ان میں سے ایک فیصد افراد اس بخار کی شدت سے مر بھی جاتے ہیں جس سے وہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے والے افراد کے پلیٹلیٹس تیزی سے گرنا شروع ہوجاتے ہیں اور بروقت مناسب علاج نہ ہونے کی صورت میں مریض کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

ہم اس بلاگ میں پلیٹلیٹس کی تعداد کو بڑھانے اور خوراک کی مدد سے تیزی سے صحت یاب ہونے میں مدد کرنے کے لیے ڈینگی کے 4 علاج شیئر کر رہے ہیں، امید ہے کہ یہ مفید گھریلو ٹوٹکے آپ کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔

 

تازہ پھلوں کا جوس:

تازہ پھلوں کے جوس میں بہت زیادہ غذائیت ہوتی ہے جو بخار کے دوران جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔ پھل قدرتی طور پر انسانی جسم میں قوت مدافعت بڑھانے کا اہم ذریعہ ہیں۔ یہ جسم میں اتنی جلدی جذب ہو جاتے ہیں کہ ڈینگی بخار کے ساتھ آنے والی اضافی کمزوری پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ خاص طور پر وٹامن سی اور لیموں کے خاندان والے پھل جن میں کینو، مالٹا، نارنگی، فروٹر، گریپ فروٹ اور سنگترے وغیرہ شامل ہیں، معدے کے مسائل کو کم کرنے میں خاصی مدد کرتے ہیں اور جسم میں فائبر کا اضافہ کرتے ہیں جو ڈینگی کے خلاف ایک ڈھال کا کام دیتا ہے تازہ پھل آپ کو بدن کو طاقت فراہم کرتے ہیں اور اگر ڈینگی میں مبتلا مریض کو تازہ پھلوں کا جوس پلایا جائے تو اس کی بحالی کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔

 

ناریل پانی:

ڈینگی بخار کے نتیجے میں جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے، اس لیے ناریل کا پانی ہائیڈریشن کا بہترین ذریعہ ہے اور اس میں بہت سارے غذائی اجزاء اور الیکٹرولائٹ خصوصیات موجود ہیں جو آپ کو صحت یاب ہونے اور جسمانی توانائی کے بہتر ہونے میں مدد دے سکتی ہیں۔ یہ آپ کو متلی کے علاج میں بھی مدد کر سکتا ہے جو بہت سے معاملات میں بخار کے ساتھ آتی ہے۔

 

پپیتے کے پتے:

آپ نے پپیتے کے پتوں کے بارے میں سنا ہوگا کہ ڈینگی بخار کے علاج کے لیے ایک مقبول علاج ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پپیتے کے پتے پلیٹلیٹس کی تعداد کو معمول پر لانے میں مدد کرتے ہیں اور بخار سے لڑنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے انسانی جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔ پپیتے کے پتوں کو عام طور پر جوس کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے۔

 

ہربل چائے:

اس طرح کی خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے پر جڑی بوٹیوں والی ہربل چائے اور گرم مائع اشیا کا استعمال ہمیشہ ایک اچھا آئیڈیا سمجھاجاتا ہے۔

جڑی بوٹیوں سے بنی ہربل چائے جس میں شامل ادرک اور الائچی میں خاص طور پر بہت سارے اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، ایسے مرکبات جو بخار کی حالت میں جسم میں پیدا ہونے والے تناؤ اور اینٹھن کو کم کرتے ہیں اور آپ کے جسم کے ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصانات کو روکتے ہیں۔ یہ تیز رفتاری سے صحت یاب ہونے میں مدد کرتی ہے اور مریض کے جسم کو مضبوط کرتی ہے۔

ڈینگی بخار کے دوران بھاری اور تیل والے کھانوں سے ہمیشہ پرہیز کریں کیونکہ یہ آپ کی صحت اور صحت یابی کے عمل کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔

یہ بلاگ ڈینگی بخار میں مبتلا افراد کے لیے ایک ڈائٹ پلان ہے لیکن ادویات اور پروفیشنل علاج کا متبادل نہیں ہے۔ اس لیے ان گھریلو ٹوٹکوں کے ساتھ اپنے ڈاکٹر سے بھی مشاورت کریں۔

 

 

not null

Foodie

مترجم : Kamran Shah

 

اپنی رائے دیں

 

رائے (1)

اپنے ان باکس میں ترکیبیں، تجاویز اور خصوصی پیشکشیں حاصل کریں