جب سے اس سال مون سون شروع ہوا ہے، پاکستان اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس قدرتی آفت کا سامنا کرنے کے لیے کوئی مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے اور ناقص انفرااسٹرکچر کے باعث سیلاب کی تباہ کاریاں کئی گنا بڑھ گئیں جس کے نتیجے میں ملک بھر میں سیلاب سے 33 ملین افراد جو کہ ملک کی آبادی کا کم از کم 15 فیصد ہیں، شدید متاثر ہوئے ہیں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے اپنے علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ہم نے ان طریقوں کا اشتراک کیا ہے کہ آپ عطیہ دینے کے لیے ہنگامی خوراک کی فراہمی کا ایک مناسب سلسلہ کیسے بنا سکتے ہیں۔
کھانے کے لیے تیار ڈبہ بند کھانے:
ڈبہ بند کھانا استعمال کرنا آسان ہے اور اسے پکانے اور تیار کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ کھانے میں آسان ہے اور خراب ہونے کے خدشے کے بغیر زیادہ دیر تک ذخیرہ کیا جا سکتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ سیلاب زدگان کے لیے ڈبہ بند تیار کھانے بھیجیں کیونکہ چار چار فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے لوگ نہ تو کھانا پکا سکتے ہیں اور نہ اسے محفوظ کرسکتے ہیں، دبیہ بند کھانے ان کے لیے فوری اور بہترین امداد ثابت ہوسکتی ہے۔
خشک میوہ جات، ناریل اور گری دار میوے۔
یہ جسم کو فائبر اور کافی مقدار میں غذائیت فراہم کرتے ہیں۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس عناصر ہوتے ہیں جو کہ بہت سی بیماریوں سے نجات دینے اور جسم کو مضبوط بنانے میں بھی مدد دیتے ہیں۔
پیک جوس، بسکٹ اور چپس:
اس حقیقت کے باوجود کہ یہ چیزیں کھانے کے لیے صحت مند نہیں ہیں۔ لیکن سیلاب جیسی سنگین صورت حال میں، ان کو ہنگامی طور پر بھوک مٹانے کے لیے بھیجا جانا چاہیے اس سے تھوڑی مدت کے لیے ہی سہی سیلاب زدگان کی بھوک مٹائی جاسکتی ہے۔
سادہ کیک، رول اور بریڈ (ڈبل روٹی) وغیرہ
کریم کے بغیر سادہ کیک جس کے جلدی خراب ہونے کا خدشہ نہیں ہوتا، رول اور بریڈ وغیرہ کی شیلف لائف قدرے طویل ہوتی ہے اور کمرے کے درجہ حرارت میں ذخیرہ کرنے کے باوجود ان اشیا کو چند ہفتوں تک با آسانی کھایا جا سکتا ہے۔
خشک دودھ:
خشک دودھ کی شیلف لائف سیال دودھ کے مقابلے میں قدرے طویل ہوتی ہے اور اس قسم کے حالات کے دوران بہتر غذائیت کے لیے اسے آسانی سے کھایا جا سکتا ہے یا پانی میں ملا کر پیا جاسکتا ہے، خاص طور پر شیرخوار اور نوزائیدہ بچوں کے لیے ان کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے یہ بہترین متبادل ہے۔
خشک راشن:
خشک راشن جیسے بھنے ہوئے کالے چنے اور کھجوروں میں غذا کو متوازن رکھنے کے لیے اہم غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ یہ فوری بھوک مٹانے کے ساتھ ساتھ جسم کو کیلشیم اور فائبر فراہم کریں گے تاکہ سیلاب زدگان کو ہاضمے کے کسی بھی مسائل سے صحت یاب ہونے میں مدد کر سکیں۔
خام اشیاء:
خام اجزاء جیسے آٹا، دال، چاول وغیرہ جیسا سامان صرف ان لوگوں کو بھیجا جا سکتا ہے جو اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں اور جن کے پاس چولہے، برتن وغیرہ دستیاب ہیں تاکہ وہ اس میں کھانا پکاسکیں۔
پانی کی بوتلیں:
یہ ایک اہم ضرورت ہے جس کی انہیں اس وقت ضرورت ہے کیونکہ سیلاب سے آنے والی بیماریوں اور آلودہ پانی کی وجہ سے ہزاروں افراد مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں، منرل واٹر کی بوتلیں سیلاب زدگان کے لیے نہ صرف پیاس بھجانے کا اہم ذریعہ ہوسکتی ہیں بلکہ انہیں آلودہ پانی پینے سے بھی محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
اپنی رائے دیں