محدود بجٹ میں اچھے کھانے پکانا کچھ دشوار نہیں۔
کھانے کے بجٹ کے بارے میں جب بات کی جاتی ہے تو لوگوں کی بڑی تعداد کے لیے یہ ایک مشکل امر ہوتا ہے کہ تھوڑے پیسوں میں زیادہ اچھا کھانا کیسے بنایا جائے۔
اس حوالے سے پہلا خیال جو لوگوں کے ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ اگر وہ بازار سے کھانے پینے کی اشیا خریدیں گے تو ان کی خاصی بڑی رقم اس پر خرچ ہو جائے گی اور جیب پر بوجھ پڑے گا۔
مگر ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ تھوڑے خرچے سے اچھا کھانا بنانا ایک الگ چیز ہے۔ ہم آپ کو کچھ ایسی ٹپس دیتے ہیں جس کے زریعے آپ اپنے محدود بجٹ میں رہتے ہوئے اپنے گھر والوں کو اچھے اور مزے دار کھانے کھلا سکتی ہیں۔
یہ کچھ ایسا مشکل نہیں، آیئے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے اس کی باقاعدہ منصوبہ بندی کرنا انتہائی ضروری ہے۔
سب سے پہلے تو ایسی اشیا کی فہرست بنالیں جو آپ نے کھانوں میں استعمال کرنی ہیں۔
یاد رہے کہ آپ کی ذہانت اور معاملہ فہمی آپ کے لیے چیزوں کو نہایت آسان کرسکتی ہے۔
صورتحال اور ضرورت کے مطابق درست قدم اٹھانا ہی دانشمندی کا تقاضا ہے اگر آپ اسی طرح سوچ سمجھ کر آگے بڑھتے رہیں تو یہ مشق آئندہ بھی آپ کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگی۔
اس سلسلے میں قطعی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کہ کیا پکایا جائے اورکیا کھایا جائے ۔
ہر ہفتے کے آغاز پر تھوڑا وقت لیں اور اس بارے میں ذہن لڑائیں کہ ہفتے کے ساتوں دن آپ نے کیا پکانا ہے اور اپنے بجٹ کو کیسے ٹھیک رکھنا ہے۔
جن اشیا کی ضرورت ہے پہلے ان کی ایک فہرست بنالیں اور کوشش کریں کہ وہ تمام اشیا آپ ایک ہی بار خرید لیں تاکہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لیے آپ کو بار بار بازار کی طرف نہ بھاگنا پڑے۔
اس سے نہ صرف آپ کا بہت سا وقت بچے گا بلکہ آپ کو پیسوں کی بھی بچت ہوگی۔
کارآمد باتیں:
غذائی ضرورت کے لیے آپ کے پاس محدود بجٹ ہے اس لیے اچھا ہے کہ آپ ہفتے کے اختتام پر ہی اگلے ہفتے بنائے جانے والے کھانوں کے بارے میں سوچنا شروع کردیں
ایسا نہیں ہے کہ اس سے آپ کی باہر کھانا کھانے کی تمنا میں کوئی رکاوٹ آئے گی بلکہ اس کا یہ فائدہ ہوگا کہ آپ خود باور کریں گی کہ ایک مزے دار اور توانائی سے بھرپور کھانا گھر میں ہی آپ کا منتظر ہے، یہ خیال آپ کو باہر کے کھانوں پر پیسے لٹانےسے بھی باز رکھے گا۔
بہت سے لوگ اس بات کو سمجھ نہیں پائیں گے مگر جب آپ کی آمدنی محدود ہو اور آپ کھانے پر زیادہ خرچ کرنے کی پوزیشن میں نہ ہوں تو آپ کو خود احساس ہوگا کہ یہ بچی ہوئی چیزیں ہی آپ کی بچت ہیں، ان کا بہترین استعمال کرکے آپ نہ صرف مزے مزے کے کھانے بناسکتے ہیں بلکہ اپنی روز مرہ غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں تنوع بھی پیدا کرسکتے ہیں۔
یہ سچ ہے کہ یہ بچی ہوئی چیزیں بڑی کارآمد ہوتی ہیں انہیں سنبھال کر رکھیے کیونکہ یہ آپ کے ہفتہ بھر کے کھانوں کو نہ صرف مزے دار بنائیں گی بلکہ کھانوں میں تنوع بھی پیدا کریں گی۔
ایک دن کے لیے شیف بن جائیں اور گزشتہ رات کی بچی ہوئی چیزوں کو اپنی ذہانت کے مطابق نئے کھانوں کی تیاری میں استعمال کریں، اس سے آپ کی زندگی میں نہ صرف آسانی آئے گی بلکہ آپ کو ایک خوشگواری کا بھی احساس ہوگا۔
چکن کا کوئی بھی کھانا بناتے وقت اگر آپ اس کی ہڈیاں نکال کر الگ سے سنبھال لیں تو آپ کے بہت کام آئیں گی کیونکہ روٹیسیری چکن کی ہڈیوں سے بہترین یخنی بنتی ہے
حاصلِ کلام:
آپ جب بھی چکن کا کوئی کھانا بنائیں تو اس کی اضافی ہڈیاں الگ کرلیں، پھر انہیں گرم پانی میں ڈالیں، کٹا ہوا لہسن اور پیازاس میں شامل کریں اور ایک گھنٹے تک دم پر رکھیں اس کے بعد اسے چھان لیں اور ٹھنڈا ہونے پر فریزر میں رکھ دیں۔
بعد میں جب بھی آپ مرغی کا کوئی کھانا بنانا چاہیں تو روٹیسیری چکن کی یخنی اس میں استعمال کرلیں۔ آپ دیکھیں گے کہ وقتاً فوقتاً سنبھالی گئی 2 لیٹر یخنی پوری ایک مرغی کی ضرورت پوری کردے گی۔ اسے کہتے ہیں سپر فرینڈ لی بجٹ
آپ جب بھی کچن کا سامان خریدنے جائیں تو کوشش کریں کہ اپنے بجٹ کے مطابق جو بھی موسمی اشیا دستیاب ہیں وہ خرید لیں تاکہ آگے چل کر آپ کے کام آئیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ سیزن گزرنے پر آپ کو ان اشیا کی طلب میں بار بار مارکیٹ کا رخ نہیں کرنا پڑے گا اور حسبِ ضرورت تمام اشیا آپ کو اپنے کچن میں ہی مل جائیں گی۔ اس سے آپ کا پیسہ بھی بچے گا اور وقت بھی، اس عمل سے نہ صرف آپ کو اچھے اچھے کھانے بنانے میں مدد ملے گی بلکہ آپ اپنے پیاروں کو موسم اور ذوق کے مطابق مزے مزے کے لذیذ کھانے بھی پیش کرسکیں گی۔
شہر میں واقع بڑے اسٹورز میں چاول، دالوں اور اناج کے بڑے تھیلے مل جاتے ہیں جنہیں آپ اپنے کچن میں اسٹور کرسکتی ہیں اس کے بر عکس بار بار چھوٹے چھوٹے پیکٹ خریدنے سے نہ صرف آپ کا خرچ زیادہ ہوتا ہے بلکہ آپ کا وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔
حاصلِ کلام:
جب آپ کسی اسٹور سے بڑی تعداد میں اناج، دالیں یا مسالے وغیرہ خریدتے ہیں تو وہ مالی طور پر آپ کو نہ صرف سستا پڑتا ہے بلکہ اس کی مقدار بھی چھوٹے پیکٹس کے برعکس زیادہ ہوتی ہے۔ اسی طرح آٹے اور خشک میوہ جات کا بھی معاملے میں بھی کفایت شعاری کی جاسکتی ہے۔
ہوسکتا ہے یہ آپ کو کچھ مشکل لگے مگر یہ ایک بہت کار آمد عمل ہے، کوشش کریں کہ
ماہانہ بنیادوں پر اپنے کچن کا جائزہ لیں، خود کو ایک چیلنج دیں کہ آج جو کچھ بھی پکانا ہے وہ انہی دستیاب اشیا کو کام میں لا کر پکانا ہے۔ اس کے بعد کچن میں اچھی طرح دیکھیں کہ ان دستیاب اشیا میں سے کون سی ایسی چیزیں ہیں جنہیں استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
اس سے نہ صرف آپ کے اخراجات قابو میں رہیں گے بلکہ آپ کو یہ بہت دلچسپ لگے گا کہ آپ نے کسی چیز کو ضائع نہیں ہونے دیا اور انہی چیزوں سے کھانا بنایا جو یہاں دستیاب تھیں۔
کچن کی صفائی کے دوران آپ کو کچھ ایسی اشیا بھی ملیں گی جنہیں آپ نے ایک ماہ قبل یا اس سے بھی پہلے خریدا تھا اس طرح آپ ان اشیا کی دوبارہ خریداری سے بھی بچیں گی۔
حاصلِ کلام:
جب ہم اشیائے ضروریہ کی ماہانہ خریداری کرتے ہیں تو کچھ اضافی چیزیں بھی خرید لیتے ہیں بعض اوقات ہم ان چیزوں کو کہیں رکھ کر بھول جاتے ہیں اور یوں وہ چیزیں کسی کام میں نہیں آتیں۔ جب آپ اس مشق پر عمل کریں گے تو آپ کو احساس ہوگا کہ یہ تو بہت کارآمد ہے آپ ایسی چیزوں سے کھانا بنارہے ہیں جو آپ کے کچن میں دستیاب تھیں مگر نظر میں نہیں تھیںبقول شاعر۔۔ نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں، ہم چاہیں تو ہر چیز کو کسی نہ کسی اچھے استعمال میں لاسکتے ہیں
سو، ان ہدایات کو نظر میں رکھیں اور ان چیزوں کو اپنائیں کیوں جنہیں اس سے پہلے کسی استعمال میں نہیں لایا جاسکا تھا۔ خاص طور پر یہ عمل اس وقت آپ کے بہت کام آتا ہے جب آپ کا بجٹ نہایت محدود ہو۔
ہوسکتا ہے کہ آپ کو یہ تمام عوامل مشکل لگیں مگر پیسہ اور وقت بچانے کے لیے تھوڑی محنت تو کرنا ہی پڑتی ہے
اپنی رائے دیں