کیٹو ڈائیٹ کے بارے میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ اس کے بارے میں سبھی نے سن رکھا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ کے کسی نہ کسی جاننے والے نے کیٹوجینک ڈائیٹ آزمائی ہے، جسے عام طور پر کیٹو ڈائیٹ کہا جاتا ہے۔
ہوسکتا ہے کہ آپ نے سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں سنا ہو یا ہوسکتا ہے کہ آپ اسے خود آزمائیں۔
کسی بھی طرح، اگر آپ کو اس بارے میں تجسس ہے کہ کیٹو کیا ہے، تو ہم آپ کو کیٹو ڈائیٹ میں شامل خوراک کو تھوڑا بہتر انداز میں سمجھنے میں آپ کی مدد کرنے کے لیے حاضر ہیں۔
کیٹو ڈائیٹ بنیادی طور پر چربی کی حمایت کرتی ہے، یہ تو آپ کو پتہ ہے کہ ڈائیٹ کی دیگر اقسام میں جسم کو زائد چربی سے بچانے کی کوشش کی جاتی ہے مگر کیٹو ڈائیٹ کا معاملہ اس سے تھوڑا مختلف ہے۔ اس میں پروٹین کی اعتدال پسند مقدار کی ضرورت ہوتی ہے اور کسی شخص کی غذا سے کاربوہائیڈریٹ کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ کیٹو ڈائیٹ کا مقصد یہ ہے کہ آپ کے جسم کو کیٹوسس کی حالت میں جانے پر مجبور کیا جائے۔ یہ ایک میٹابولک حالت ہے، جہاں جسم میں ذخیرہ شدہ چربی کیٹون مالیکیولز میں ٹوٹ کر توانائی کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔
ایسا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ جسم میں بلڈ شوگر کی کمی ہوتی ہے، جو عام طور پر وہ کاربوہائیڈریٹ سے حاصل کرتی تھی جس سے اب وہ محروم ہے اور جسم کی توانائی کا دار و مدار چربی یعنی فیٹس پر ہوتا ہے۔
یہ تبدیلی فوری طور پر نہیں آتی اور نہ ہی یہ سب کے لیے یکساں طور پر موزوں ہے۔ کچھ لوگ دوسروں کے مقابلے میں تیزی سے نتائج کا سامنا کرتے ہیں، جبکہ کچھ لوگوں کے جسم کیٹوسس میں معمول سے کچھ زیادہ وقت لیتے ہیں۔
کیٹو ڈائیٹ کا استعمال مرگی کی دوائیوں کے خلاف مزاحمتی شکلوں کا کامیابی سے علاج کرنے کے لیے کیا گیا ہے اور بعض اوقات زائد وزن رکھنے والے مریضوں کے لیے وزن کم کرنے کے طریقے کے طور پر مشورہ دیا جاتا ہے۔
کیٹو ڈائیٹ سے حاصل ہونے والے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
بھوک میں کمی:
متعدد مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کسی کے جسم میں کاربو ہائیڈریٹ کی مقدار کو کم کرنا اس کی روز مرہ غذا کو بھی کم کرتا ہے۔ لہٰذا، کیٹو ڈائیٹ پر عمل کرنے والوں کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ ان کی بھوک میں کمی ہونے کا امکان ہے۔
اچھی نیند کی ضمانت:
کیٹو ڈائیٹ کو نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ کیوٹو ڈائیٹ شروع کرنے کے پہلے تین سے پانچ دن کے بعد، ایک بار جب آپ کے جسم کو کیٹوسس کی عادت ہوجائے تو بہت اچھی نیند آتی ہے اور آپ کے لیے سونا آسان ہوجاتا ہے۔ درحقیقت ایک باقاعدہ کیٹو ڈائیٹ پر عمل کرتے ہوئے آپ کو گہری اور پرسکون نیند کی توقع کرنی چاہیے تاکہ بیدار ہونے پر آپ زیادہ تروتازہ اور چاق و چوبند ہوں۔
وزن میں نمایاں کمی:
کیٹوسس کے دوران نہ صرف جسم میں موجود زائد چربی جلانے سے وزن میں فوری کمی واقع ہوتی ہے، بلکہ اگر اس ڈائیٹ کا سلسلہ طویل عرصے تک جاری رہے تو یہ آپ کے وزن میں مسلسل کمی کو یقینی بنائے گی۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جیسا کہ آپ کم کاربوہائیڈریٹ استعمال کرتے ہیں اور بھوک کم محسوس کرتے ہیں، آپ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے بہت کم کھانا کھائیں گے کہ آپ کو زیادہ وزن کا خطرہ نہیں ہے۔
دل و جگر کی صحت میں بہتری:
چونکہ کیٹو ایک اعلیٰ چربی والی ڈائیٹ ہے، یہ آپ کے ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین (ایچ ڈی ایل) کو بڑھاتی ہے جو دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے کا باعث بنتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ان لوگوں کے لیے بھی ایک بہترین ڈائیٹ ہے جو جگر کے عارضے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کا شکار ہیں، یہ دونوں امراض عام طور پر ہائی بلڈ شوگر لیول سے وابستہ ہوتے ہیں۔
کیا آپ کو اسے آزمانا چاہیے؟
کیٹو ڈائیٹ کو بعض قسم کے مرگی اور موٹاپے کے علاج کے لیے ایک بہترین متبادل کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کی پیروی کرنا ایک بہت ہی مشکل کام ہے اور اس میں بہت بھاری غذائیں شامل ہیں، یا گوشت، پراسس شدہ، چربی سے بھرپور اور نمکین کھانے شامل ہیں جو کہ بہت غیر صحت بخش سمجھے جاتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اس کے طویل مدتی اثرات کے بارے میں بہت کم جانا جاتا ہے اور اس وجہ سے، آپ باقاعدہ ورزش کے ساتھ متوازن غیر پروسیسڈ غذا پر قائم رہ سکتے ہیں۔
ویسے تو کسی بھی ڈائیٹ پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج یا ہیلتھ انسٹرکٹر سے مشورہ کرلینا چاہیے مگر کیٹو کے معاملے میں ہم خاص طور پر آپ کو آگاہ کرنا چاہیں گے کہ اگر آپ کیٹو ڈائیٹ کا انتخاب کرتے ہیں تو ایسا کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔
اپنی رائے دیں