بنیادی ڈائیٹ کی سب سے مشہور قسم ویٹ واچرز ڈائیٹ کہلاتی ہے جس پر دنیا بھر میں لوگ عمل کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں ڈائیٹ کی روایت ہمارے کے تصور سے بھی زیادہ تیزی سے فروغ پا رہی ہے اور ڈائیٹ کے نت نئے طریقے سامنے آرہے ہیں۔ ایک طرف دنیا بھر میں لوگ اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان ہیں تو دوسری جانب ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر آغاز میں ہی بڑھتے ہوئے وزن پر قابو نہ پایا جائے تو آگے چل کر آپ فربہی کا شکار ہوسکتے ہیں اور صحت سے جڑے ہوئے متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس لیے خواتین اور مرد حضرات میں ڈائیٹ کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ڈائیٹ کا مقصد فقط وزن میں کمی لانا نہیں ہے بلکہ وزن میں اضافے اور اپنے جسم کو متناسب رکھنے کے لیے بھی ڈائیٹ سے مدد لی جاتی ہے۔
ہم نے آپ کے لیے صحت مند ڈائیٹ کی چند مشہور اور مقبول اقسام کی فہرست مرتب کی ہے جو یقیناً آپ کے بہت کام آئے گی۔
آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
زون ڈائیٹ:
زون ڈائیٹ پر بنیادی طور پر وزن میں کمی لانے کے لیے عمل کیا جاتا ہے۔ اس میں کاربوہائیڈریٹ، چربی اور پروٹین کی مناسب مقدار کی مدد سے وزن کم کیا جاتا ہے۔
ڈائیٹ کی اس قسم میں آپ پر کھانے کی کوئی ایسی پابندی نہیں ہے کہ آپ کو پہروں تک بھوکا رہنا پڑے تاہم اس میں کھانے پینے کے معاملے میں قدرے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے خاص طور پر مشروبات کے معاملے میں، کیونکہ سوڈے سے بنے مشروبات اور دیگر میٹھے مشروبات میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو آپ کے وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے اس کے ساتھ ساتھ میٹھے پکوان زیادہ مقدار میں کھانے سے بھی آپ کا وزن قابو سے باہر جاسکتا ہے۔ زون ڈائیٹ میں پینے کے لیے مشروبات کے بجائے سادہ پانی پینے کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ آپ اگر زون ڈائیٹ پر عمل کررہے ہیں تو آپ کے لیے محدود مقدار میں گائے کا گوشت، مرغی، مچھلی، انڈے کی سفیدی، کم چکنائی کا پنیر، ٹوفو، زیتون کا تیل اور ناشپاتی کھانا بہت بہتر رہے گا۔
کیٹو ڈائیٹ:
کیٹو ڈائیٹ کو دوسرے الفاظ میں کیٹو جینک ڈائیٹ بھی کہا جاتا ہے۔ ڈائیٹ کے اس طریقے پر گزشتہ کئی دہائیوں سے عمل کیا جا رہا ہے اور اپنے وزن کے بارے میں پریشان رہنے والے خواتین و حضرات میں یہ طریقہ تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ اس میں کم کاربو ہائیڈریٹ اور زیادہ نشاستہ والی اشیا کھانے کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ انسانی جسم کو صحت مند رہنے کے لیے چکنائی کی بھی ایک محدود مقدار درکار ہوتی ہے اس لیے کیٹو ڈائیٹ پر عمل کرنے والے خواتین و حضرات کو ایسی غذائیں کھانی چاہئیں جن میں کم مقدار میں چربی ہو۔ جیسے کم چربی والی مچھلی، سالمن مچھلی، ناشپاتی، گری دار میوے اور زیتون کا تیل وغیرہ۔
ویجیٹیرین ڈائیٹ:
ویجیٹیرین ڈائیٹ اپنے نام سے ہی ظاہر ہے کہ سبزی خوری پر مشتمل ہے۔ ڈائیٹ کا یہ طریقہ خاص طور پر ایسے افراد کے لیے بہترین ہے جو گوشت خوری سے اجتناب کرتے ہیں۔ مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ ڈائیٹ کے اس طریقے پر عمل کرتے ہیں وہ گوشت خور افراد کے مقابلے میں زیادہ صحت مند، چست اور توانا ہوتے ہیں اور ان کا وزن بھی متناسب رہتا ہے۔ ویجیٹیرین ڈائیٹ میں آپ ہر طرح کی سبزیاں، پتے، سلاد اور پھل کھا سکتے ہیں۔
وِیگن ڈائیٹ:
وِیگن ڈائیٹ بھی ویجیٹیرین ڈائیٹ سے ملتی جُلتی ہے تاہم اس میں اور ویجیٹیرین ڈائیٹ میں بنیادی طور پر خاصا فرق ہے، عام ڈائیٹ کی نسبت وِیگن ڈائیٹ ایک صحت مند طرزِ زندگی کا بہترین طریقہ ہے۔ وِیگن ڈائیٹ پر وہ لوگ عمل کرنا زیادہ پسند کرتے ہیں جو گوشت اور دودھ سے بنی اشیاٗ کو کھائے بغیر نہیں رہ سکتے۔ اس طریقے پر عمل کرتے ہوئے آپ دودھ اور گوشت سے بھی بھر پور لطف اٹھاتے ہیں اور ایک بہترین صحت مند زندگی گزارتے ہیں تاہم اس کا طریقہ یہ ہے کہ اس میں آپ اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی مویشی پر انحصار نہیں کرتے بلکہ دودھ اور گوشت کی متبادل غذائوں کی طرف جاتے ہیں۔
ویٹ واچرز ڈائیٹ:
بنیادی ڈائیٹ کی سب سے مشہور قسم ویٹ واچرز ڈائیٹ کہلاتی ہے جس پر دنیا بھر میں لوگ عمل کرتے ہیں۔ اس طریقے میں خاص طور پر بڑھے ہوئے وزن کو کم کیا جاتا ہے۔ اپنی مقبولیت کے باعث ڈائیٹ کا یہ طریقہ دیگر تمام طریقوں میں سرِ فہرست ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں اس طریقے پر عمل کرنے والے خواتین و حضرات کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ویٹ واچرز ڈائیٹ پر عمل کرنے والے افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی روز مرہ غذا میں کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں کم لیں اور پروٹین بھرے کھانے کھائیں۔ بڑھے ہوئے وزن سے پریشان افراد کے لیے ویٹ واچرز ڈائیٹ ایک شاندار ڈائیٹ ہے جس پر عمل کرکے آپ اپنے ناپسندیدہ وزن کو گھٹا کر اپنے جسم کو انتہائی متناسب شکل میں ڈھال سکتے ہیں۔
صحت مند ڈائیٹ کے حوالے سے یہ چند بہترین طریقے ہیں جن پرعمل کر کے آپ نہ صرف صحت مند اور چاق و چوبند رہ سکتے ہیں بلکہ اپنے وزن کو بھی قابو میں رکھ سکتے ہیں۔ ڈائیٹ کے ان طریقوں پر دنیا بھر میں عمل کیا جاتا ہے۔ ان طریقوں کے ذریعے آپ اپنے بدن کو نہ صرف فربہی سے بچا سکتے ہیں بلکہ ذہنی اور جسمانی طور پر بھی صحت مند، تندرست اور توانا رہ سکتے ہیں۔
اپنی رائے دیں