وِیگن ڈائیٹ کیا ہے؟
سب سے پہلے تو اس بارے میں جان لینا بہت ضروری ہے کہ یہ ویگن ڈائیٹ اصل میں ہے کیا۔؟
پاکستان میں وِیگن ڈائیٹ پرعمل کرنے والے افراد کی تعداد انتہائی کم ہے، قبل اس کے کہ آپ بھی ان لوگوں میں شامل ہوجائیں جو وِیگن ڈائیٹ پر عمل کررہے ہیں، آپ کے لیے سبزی خوری یعنی ویجیٹیرین ازم اور وِیگن ازم کے فرق کو جان لینا اشد ضروری ہے۔
سبزی خوری یا ویجیٹیرین ازم میں یہ ہوتا ہے کہ آپ صرف سبزیاں کھاتے ہیں اور گوشت، انڈے، مچھلی، لحمیات، نشاستے اور چکنائی وغیرہ سے پرہیز کرتے ہیں دوسری جانب ویگن ڈائیٹ اس سے زرا سی مختلف ہے اور آپ کو آپ کی پسندیدہ اشیا کھانے سے بالکل نہیں روکتی۔
ویگن ازم ڈائیٹ کے ایسے طریقہ کار کو کہتے ہیں جس میں مویشیوں اور جانوروں سے حاصل ہونے والی تمام غذائوں سے پرہیز کیا جاتا ہے۔ یعنی دودھ، گوشت، چکن اور انڈے وغیرہ۔ وِیگن ڈائیٹ میں مچھلی اور سمندر سے حاصل ہونے والی خوراک سے بھی پرہیز کیا جاتا ہے۔
یہ طرزِ زندگی کیوں اپنایا جائے۔؟
ویگن ڈائیٹ پر مبنی طرزِ زندگی کو اپنانے کی متعدد وجوہات ہیں، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اس طرزِ زندگی پر عمل کرنےسے آپ کو صحت سے متعلق بے پناہ فوائد حاصل ہوسکتے ہیں، ذیل میں ہم کچھ ایسے فوائد کا ذکر کرہے ہیں جو ویگن ڈائیٹ پر عمل در آمد سے آپ کو فوری طور پر حاصل ہوسکتے ہیں۔
1۔ اس سے آپ کی جلد اور بالوں کی صحت مندی میں اضافہ ہوتا ہے۔
2۔ اس سے آپ کو وزن گھٹانے میں بہت مدد ملتی ہے۔
3۔ یہ طرزِ زندگی کینسر سے بچائو کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
4۔ اس سے ذیابطیس کی ٹائپ 2 کے خلاف بھر پور مدافعت کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
بدلائو کیسے لایا جاسکتا ہے۔؟
اپنی زندگی میں شامل بیشتر پسندیدہ اشیا کو چھوڑنا یقیناً دشوار ہوسکتا ہے مگر ایک بار آپ اپنا ذہن بنالیں تو پھر چیزوں کو اپنی مرضی کے مطابق کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
یہاں ہم آپ کو چند ایسی تراکیب بتارہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی صحت کے حوالےسے متعدد فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔
1۔ سب سے پہلے تو اپنے آپ سے عہد کریں کہ آپ ویگن ڈائیٹ پر عمل کرٰیں گے۔
2۔ اپنی روز مرہ غذا کے حوالے سے ایک منصوبہ بنائیں اور بہتر ہوگا کہ اسے کاغذ پر لکھ لیں۔
3۔ اپنی پسندیدہ غذائوں کا متبادل ویگن ڈائیٹ میں شامل اشیا میں تلاش کریں۔
آیئے ان 3 نسخوں کو مزید وضاحت کے ساتھ دیکھتے ہیں۔
1۔ عہد
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ویگن ڈائیٹ پر عمل در آمد کے درمیانی عرصے کے دوران آپ کو دودھ پتی چائے، پراٹھوں اور ملائی بوٹی جیسی اشتہا انگیز غذائوں کی یاد ستائے، مگر یہ عہد تو آپ نے اپنے آپ سے کرنا ہے کہ اندھیرے سے اجالے کے اس سفر کے دوران آپ نے کیسے خود کو اس راہ پر قائم رکھنا ہے۔
وِیگن ڈائیٹ پر عمل کے دوران ہوسکتا ہے آپ کی گوشت خوری کی تمنا شدید ہوجائے مگر خود کو اپنے عہد کے مطابق عین وِیگن ڈائیٹ کی راہ پر گامزن رکھنا ہی سب سے اہم بات ہے، اس کے فوائد آپ کو اسی وقت حاصل ہوں گے جب آپ اس راہ پر چلیں گے۔
سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ گوشت خوری سے آپ کے اندر نہ صرف امراضِ قلب، ہائی بلڈ پریشر، ذیابطیس اور دیگر بیماریوں کے خدشات میں اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ گوشت خوری وزن میں بے تحاشا اضافے کا باعث بھی بنتی ہے۔
2۔ اپنی روز مرہ خوراک کی منصوبہ بندی کریں
اگرچہ کسی کام کے لئے فہرستیں بنانا اور چیزوں کو لکھ لکھ کے مٹانا ایک مشکل اور تھکا دینے والا کام ہے مگر یقین کریں کہ ایک بار آپ نے اپنی وِیگن ڈائیٹ کے لیے مکمل پلان بنا کر اس پر عمل در آمد شروع کردیا تو آپ کو کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
سب سے پہلے تو ایسی اشیا کا جائزہ لیں جنہیں آپ بہت آسانی سے اپنی روز مرہ خوراک میں شامل چیزوں کا متبادل بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر گائے کا دودھ جو چکنائی سے بھرپور ہوتا ہے اور جسم میں چربی پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ آپ کو اس کے مزے دار ذائقے کی شروع سے ہی عادت ہے تو اسے چھوڑنا مشکل ہوسکتا ہے اس لیے ہم آپ کو مشورہ دیں گے کہ گائے کے دودھ کو ناریل یا بادام کے دودھ، یا سویا مِلک سے بدل دیں، اس سے آپ کی لذتِ کام و دہن کی خواہش بھی متاثر نہیں ہوگی اور مزے دار میٹھا دودھ بھی آپ کی روز مرہ غذا میں شامل رہے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ کم قیمت ہونے کے باعث آپ کی جیب پر بار بھی نہیں ڈالے گا۔
اپنے کچن کا جائزہ لینے پر آپ کو ایسی بہت سی کارآمد اشیا نظر آئیں گی جنہیں بہت آسانی کے ساتھ آپ اپنی وِیگن ڈائیٹ میں شامل کرسکتے ہیں۔ ان میں پاستہ، چنے اور چنے کی دال، ٹماٹر،آلو، لوبیا، دالیں، ڈبل روٹی اور بھورے چاول وغیرہ شامل ہیں۔
3۔ اپنی پسندیدہ اشیا کا متبادل وِیگن ڈائیٹ میں ڈھونڈیں۔
عموماً پاکستانی گھرانوں میں یا ہوٹلوں اور ریستورانوں میں لوگ پوچھتے ہیں آج میٹھے میں کیا ہے۔؟
وِیگن ڈائیٹ پر عمل کے دوران بی ظاہر ہے آپ کو میٹھا کھانے کی خواہش ہوگی تو ہم آپ کو بتادیں کہ وِیگن ڈائیٹ آپ کو آپ کا پسندیدہ میٹھا کھانے سے روکتی نہیں ہے بلکہ آپ کو ایسی اشیا سے روشناس کراتی ہے جنہیں آپ اپنی پسندیدہ چیزوں کا متبادل بناسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کا دل چاہ رہا ہے کہ آج تو گاجر کا حلوہ، کھیر یا فرنی کھائی جائے تو وِیگن ڈائیٹ آپ کو اس سے منع نہیں کرتی۔ بس آپ کو یہ کرنا ہے کہ ان چیزوں میں دودھ کے بجائے ناریل کا خشک دودھ شامل کرلیں، اسی طرح اگر آپ کو میٹھا اور مزے دار کیک کھانے کی خواہش ہے تو اس میں چکنائی سے پاک کریم یا دودھ استعمال کریں، اس کام کے لیے کوکا پائوڈر، سویا اور بادام کا چکنائی سے پاک دودھ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
جب آپ ایک بار ویگن ڈائیٹ کو اپنا لیتے ہیں تو آپ کو اس کے فوائد بھی حاصل ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور آپ بغیر کسی افسوس یا پریشانی کے اپنی پسندیدہ اشیا کو بھی اپنی خوراک میں شامل رکھ سکتے ہیں۔ ویگن ڈائیٹ کو اپنانے کا سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ آپ اپنی پسندیدہ اشیا کو اپنی خوراک میں شامل رکھ سکتے ہیں جس کے باعث آپ دوبارہ ان کھانوں کی طرف نہیں لوٹتے جو آپ میں وزن بڑھانے یا دیگر عارضوں کا باعث بنتے ہیں۔
…………………………..
اپنی رائے دیں