خوش ذائقہ، لذیذ اور لیسدار شوربے والے پائے بنانے کے لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ پکانے سے قبل پایوں کو خوب اچھی طرح سے دھو لیا گیا ہے۔
بہترین اور مزے دار پائے پکانے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ آپ صرف بھیڑ کے پائے ہی استعمال کریں۔ اس شاندار ڈش کی تیاری میں گائے، بھینس اور بکرے کے پائے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
برصغیر کے روایتی اور مقبول ترین کھانوں میں پایوں کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ پایوں کو پکانے کا عمل تھوڑا سا مشکل تو ہے مگر اس محنت کے نتیجے میں بننے والی شاندار ڈش کو کھانے والے انگلیاں چاٹتے رہ جاتے ہیں۔ گائے، بکری، بھینس یا بھیڑ کے پایوں کی تیاری میں گرم مسالے اور نباتات کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ سندھ اور پنجاب کے علاقوں میں یہ لذیذ اور بہترین ڈش بے حد مقبول ہے خاص طور پر سردی کے موسم میں اس کی مانگ اور بڑھ جاتی ہے۔
کسی بھی کھانے کو مزے دار، چٹ پٹا اور ذائقے دار بنانے کے لیے گرم مسالے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں، گرم مسالا چھوٹی چھوٹی کئی اشیا کے مجموعہ کو کہتے ہیں جن میں لونگ، دارچینی، تیز پان، الائچی، زیرہ، ثابت دھنیا، کالی مرچ، جاوتری، جائفل وغیرہ شامل ہیں، گرم مسالے کی آمیزش سے کھانوں میں ذائقہ اور مہک پیدا ہوتی ہے، گرم مسالے کو کئی طرح کے شوربے دار کھانوں اور چاول کی ڈشز میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مکھن کو اچھی طرح پکانے کے نتیجے میں برآمد ہونے والے جوہر کو گھی کے عام فہم نام سے جانا جاتا ہے۔ جیسا کہ سب جانتے ہیں ناشتے کے لوازمات کی تیاری میں گھی کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس سے گرما گرم مزے دار پراٹھے بنتے ہیں، تازہ مکھن کو کسی برتن میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکایا جائے تو اس میں قدرتی طور پر موجود پانی بھاپ بن کر ہوا میں تحلیل ہوجاتا ہے اور تازہ گھی حاصل ہوتا ہے، اسے کسی برتن میں ڈال کر ٹھنڈی جگہ پر سنبھال کر رکھ دیا جائے تو تھوڑے ہی عرصے میں ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے، باربی کیو کے ساتھ ساتھ مختلف کھانوں میں لذت، خوشبو اور ذائقہ پیدا کرنے کے لیے بھی گھی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس ڈش کی سب سے اہم اور بنیادی چیز پائے ہیں جو گائے، بکری یا بھینس سے حاصل کئے جاتے ہیں، پایوں پر لگے بال اتارنے کے لیے ان پر آٹا ملا جاتا ہے اس کے علاوہ تیز دھار چھری سے بھی پایوں کو صاف کیا جاتا ہے، پایوں کا سالن بنانے کے علاوہ سوپ اور یخنی بھی بنائی جاتی ہے، اپنے منفرد ذائقے کے باعث جنوبی ایشیا کے گھرانوں میں پائے بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔
پایوں کا اصل مزہ ان کی لیس اور چپچپاہٹ میں ہے پائے کا بہترین ذائقہ کشید کرنے کے لیے ضروری ہے کہ انہیں دیر تک پکایا جائے، تاکہ ان کا اصل اور روغنی ذائقہ مستحکم ہوسکے۔ جب پائے اچھی طرح پک جائیں اور ان کی ثروت انگیز مہک آپ کی بھوک کو عروج پر پہنچادے تو اس لذیذ اور شاندار ڈش کو نان کے ساتھ پیش کریں۔
پائے ایک ایسی شاندار ڈش ہے جسکا دل برصغیر کے کھانوں سے جڑا ہے۔ یہ ایک مشکل کھانا ہے اور پکنے میں کافی وقت لیتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی یہ ڈش کافی مقبولیت کی حامل ہے۔ پائے کا اصل مزہ اس سے نکلے ہوئے گودے اور چکنائی کا ہے جسے مختلف جڑی بوٹیوں اور مسالوں میں ملا کر بنایا جاتا ہے۔ یہ ایک مقبول طرین ڈش ہے جو زیادہ تر سندھ اور پنجاب میں ٹھنڈ کے زمانے میں کھائی جاتی ہے۔
آپکو کیسا لگا؟