روایات کے مطابق نہاری کو اونٹ کے گوشت سے بنایا جاتا ہے تاہم اسے بڑے گوشت، بکری اور چکن سے بھی بنایا جاسکتا ہے، نہاری کی تیاری میں گوشت چاہے جیسا بھی استعمال ہو اس بات کا دھیان رکھنا ضروری ہے کہ گوشت کو اچھی طرح گلا کر نرم اور ذائقے دار بنالیا جائے۔
کھانا پکانے کا برتن اتنا گہرا ہونا چاہیے کہ اس میں گوشت اچھی طرح پک سکے اور اس کا بہترین ذائقے دار سالن بنے۔
نہاری کا بھر پور مزہ لینے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے ساتھ مسالا اور دیگر لوازمات پیش کئے جائیں۔
بیف نہاری انتہائی خوش ذائقہ، مسحور کن اور مسالے دار ڈش ہے۔ جو آپ کی شاندار اور لذیذ کھانے کی تمنا کو پورا کرتی ہے۔ نہاری کو پاکستان کی قومی ڈش ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ اسے گرم تندوری روٹی، ادرک، ہری مرچ، دھنیا اور لیموں کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ نہاری کی تیاری میں گوشت کے بہترین قتلے استعمال کئے جاتے ہیں تاکہ گاڑھا اور مزے دار سالن بن سکے۔ اس کے ساتھ گرم مسالے اور نباتات کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ نہاری کا بہترین ذائقہ اور اشتہا انگیز مہک اس شاندار ڈش کی ثروت انگیزی اور لذت میں بے پناہ ا
نہاری مسالا بازار میں با آسانی دستیاب ہے، اگر آپ اسے گھر میں بنانا چاہیں تو یہ خاصا محنت طلب کام ہے تاہم اس کی اپنی ایک اہمیت ہے۔ نہاری مسالا مختلف مسالوں کا مجموعہ ہے جن میں شاہی زیرہ، پسی ہوئی ہلدی، ثابت کالی مرچ، سرخ مرچ، جائفل، جاوتری، لونگ، الائچی، تیز پان، کشمیری لال مرچ اور ثابت دھنیا شامل ہیں، پسے ہوئے مسالوں کو ایک منہ بند ڈبے یا جار میں بند کرکے رکھ لیں تاکہ یہ ہفتوں تک آپ کے کام آسکے۔
کسی بھی سالن کو شوربے دار اور گاڑھا بنانے کے لیے بھنی ہوئی پیاز ایک بہترین اور بنیادی چیز ہے۔ بھنی ہوئی پیاز بنانے کے لیے سفید کے مقابلے میں ہلکی لال رنگ کی پیاز زیادہ بہتر ہے۔ بھنی ہوئی پیاز بنانے سے قبل اسے دھونے کے بعد اچھی طرح خشک کرلیں کیونکہ پیاز جتنی خشک ہوگی بھننے کے بعد اتنی ہی اچھی بنے گی۔ یہ بھی دھیان میں رہے کہ آپ نے نہ تو پیاز کو بہت زیادہ پکانا ہے اور نا ہی جلانا ہے۔ ہلکا بھوننے کے بعد جب پیاز ہلکی زردی مائل ہوجائے تو اسے کڑاھی سے نکال کر پیپر ٹاول پر رکھیں اور اس کے اوپر ایک اور پیپر ٹاول ڈال کر اسے اچھی طرح ڈھانپ دیں۔
مکھن کو اچھی طرح پکانے کے نتیجے میں برآمد ہونے والے جوہر کو گھی کے عام فہم نام سے جانا جاتا ہے۔ جیسا کہ سب جانتے ہیں ناشتے کے لوازمات کی تیاری میں گھی کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس سے گرما گرم مزے دار پراٹھے بنتے ہیں، تازہ مکھن کو کسی برتن میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکایا جائے تو اس میں قدرتی طور پر موجود پانی بھاپ بن کر ہوا میں تحلیل ہوجاتا ہے اور تازہ گھی حاصل ہوتا ہے، اسے کسی برتن میں ڈال کر ٹھنڈی جگہ پر سنبھال کر رکھ دیا جائے تو تھوڑے ہی عرصے میں ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے، باربی کیو کے ساتھ ساتھ مختلف کھانوں میں لذت، خوشبو اور ذائقہ پیدا کرنے کے لیے بھی گھی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
نہاری میں استعمال ہونے والے گوشت کی تیاری بھی ایک اہم مرحلہ ہے۔ نہاری میں پنڈلی اور بونگ کی بوٹیوں کو بہت پسند کیا جاتا ہے ان بوٹیوں کو بنانے کے لیے بڑی توجہ اور مہارت کی ضرورت ہوتی ہے، پکانے سے قبل گوشت کو اچھی طرح دھوکر اس کی مناسب بوٹیاں بنالیں تاکہ پکنے کے بعد آپ اس کے بہترین ذائقے سے لطف اندوز ہوسکیں۔ نہاری میں استعمال ہونے والا گوشت اگر پنڈلی یا ران کا ہو تو کھانے کا لطف دوبالا ہوجاتا ہے۔ یہ گوشت اونٹ، گائے یا بکری کا ہو تو زیادہ اچھا ہے۔ نہاری کے علاوہ اس خاص حصے کے گوشت کو باربی کیو اور اسٹیکس میں بھی استعمال کیا جاتاہے۔
سالن میں گاڑھا پن پیدا کرنے کے لیے کئی طرح کے اجزا استعمال کئے جاتے ہیں، سالن جتنا گاڑھا اور خوش رنگ ہوگا کھانے میں اتنا ہی ذائقہ دار اور لذیذ ہوگا۔ سالن کو گاڑھا کرنے کے لیے دیگر چیزوں کے ساتھ آٹے کا استعمال بھی کیا جاتا ہے خاص طور پر نہاری میں آٹے کا استعمال بہت عام ہے۔ اس کے علاوہ قورمے یا اسی قسم کے دیگر شوربے دار کھانوں میں یک رنگی، مہک اور لذت پیدا کرنے کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
بیف نہاری کا شمار پاکستان کے مقبول ترین کھانوں میں کیا جاتا ہے.جسے سبھی شوق سے کھاتے ہیں۔ اسے ناشتے ، کھانے یا خصوصی مواقع پر بھی پیش کیا جاتا ہے. اسے مسالا جات اور دیگر لوازمات کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے اور نان یا روٹی کے ساتھ کھایا جاتا ہے.
آپکو کیسا لگا؟