اس بات کو یقینی بنائیں کے گوشت کا پیس بغیر ہڈی کا انڈرکٹ ہونا چاہیے ہے۔
گوشت اچھی طرح گلہ ہونا چاہیے ہے تا کہ اس کے ٹکڑے کرنے میں اسانی ہو۔
حلیم کی گریوی کو گاڑھا ہونا لازم ہے۔
حلیم کو ایک بڑے برتن میں بنایئں تا کے سارے مسالے مکس ہوں اور بہترین ذائقہ دیں۔
بیف حلیم ایک مزے دار، لذیذ اور مسالے دار ڈش ہے، گوشت، دالوں، مسالوں اور پروٹین کے امتزاج سے اس کا بہترین ذائقہ، رنگ اور مہک نکھر کر سامنے آتی ہے۔ حلیم کو عموما مذہبی یا روایتی تہواروں کے موقع پر بنایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ دھنیے، پودینے کی ہری پتیاں، لیموں، ہری مرچ، ادرک کی ہوائیاں اور بھنی ہوئی پیاز کے ساتھ اس کا مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔ حلیم کے ذائقے کو بڑھانے کے لیے اس میں گرم مسالوں کے ساتھ نباتات کا استعمال بھی کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں کھانے والے اپنی انگلیاں چاٹتے رہ جاتے ہیں۔
کسی بھی سالن کو شوربے دار اور گاڑھا بنانے کے لیے بھنی ہوئی پیاز ایک بہترین اور بنیادی چیز ہے۔ بھنی ہوئی پیاز بنانے کے لیے سفید کے مقابلے میں ہلکی لال رنگ کی پیاز زیادہ بہتر ہے۔ بھنی ہوئی پیاز بنانے سے قبل اسے دھونے کے بعد اچھی طرح خشک کرلیں کیونکہ پیاز جتنی خشک ہوگی بھننے کے بعد اتنی ہی اچھی بنے گی۔ یہ بھی دھیان میں رہے کہ آپ نے نہ تو پیاز کو بہت زیادہ پکانا ہے اور نا ہی جلانا ہے۔ ہلکا بھوننے کے بعد جب پیاز ہلکی زردی مائل ہوجائے تو اسے کڑاھی سے نکال کر پیپر ٹاول پر رکھیں اور اس کے اوپر ایک اور پیپر ٹاول ڈال کر اسے اچھی طرح ڈھانپ دیں۔
کسی بھی کھانے کو مزے دار، چٹ پٹا اور ذائقے دار بنانے کے لیے گرم مسالے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں، گرم مسالا چھوٹی چھوٹی کئی اشیا کے مجموعہ کو کہتے ہیں جن میں لونگ، دارچینی، تیز پان، الائچی، زیرہ، ثابت دھنیا، کالی مرچ، جاوتری، جائفل وغیرہ شامل ہیں، گرم مسالے کی آمیزش سے کھانوں میں ذائقہ اور مہک پیدا ہوتی ہے، گرم مسالے کو کئی طرح کے شوربے دار کھانوں اور چاول کی ڈشز میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مکھن کو اچھی طرح پکانے کے نتیجے میں برآمد ہونے والے جوہر کو گھی کے عام فہم نام سے جانا جاتا ہے۔ جیسا کہ سب جانتے ہیں ناشتے کے لوازمات کی تیاری میں گھی کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس سے گرما گرم مزے دار پراٹھے بنتے ہیں، تازہ مکھن کو کسی برتن میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکایا جائے تو اس میں قدرتی طور پر موجود پانی بھاپ بن کر ہوا میں تحلیل ہوجاتا ہے اور تازہ گھی حاصل ہوتا ہے، اسے کسی برتن میں ڈال کر ٹھنڈی جگہ پر سنبھال کر رکھ دیا جائے تو تھوڑے ہی عرصے میں ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے، باربی کیو کے ساتھ ساتھ مختلف کھانوں میں لذت، خوشبو اور ذائقہ پیدا کرنے کے لیے بھی گھی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے ذائقے کو بڑھانے کے لیے اس میں کچھ لوازمات بھی ڈالے جاتے ہیں، اگرچہ حلیم کو ان لوازمات کے بغیر بھی کھایا جاسکتا ہے مگر آپ اس گرما گرم اور لذیذ ڈش کا بہترین ذائقہ چاہتے ہیں تو ادرک، کٹی ہوئی ہری مرچ، تازہ دھنیا، بھنی ہوئی پیازاور لیموں کے ساتھ نوش کریں۔
یہ بات ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ اس کا لذیذ گاڑھا پن ہی سب سے اہم چیز ہے، حلیم جتنی گاڑھی اور گھٹی ہوئی ہوگی اس کا ذائقہ اس قدر بہترین ہوگا۔ اس کے لیے ضرروی ہے کہ اسے ہلکی آنچ پر دیر تک پکایا جائے تاکہ اس کا اصل ذائقہ مستحکم کیا جاسکے۔
گرما گرم مزے دار حلیم ہمیشہ آپ کی بھوک کو چمکاتی ہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ حلیم میں شامل کئے جانے والے گوشت کو اچھی طرح اور نفاست سے پکایا جائے تاکہ اس کی لذت، توانائی اور بہترین ذائقہ کشید ہوسکے۔ گوشت جتنی اچھی طرح سے گھلا ہوا ہوگا کھانے میں اتنا ہی مزہ آئے گا اور کھانا نہ صرف اشتہا انگیز ہوگا بلکہ زود ہضم بھی ہوگا۔
حلیم جسے دلیم بھی کہا جاتا ہے اس کی ابتدا مشرقی وسطہ کے کھانوں سے ہوئی۔ حلیم ایک خاص ڈش ہے جو زیادہ تر رمضان یا محرم میں بنائی جاتی ہے۔ یہ ایک ایسی ڈش ہے جو گوشت اور دالوں کو ملا کر ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائی جاتی ہے جب تک یہ گاڑھی نا ہوجائے۔ یہ خاص موقوں پر اپنے مسالوں کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔
آپکو کیسا لگا؟