گرم موسم میں خود کو سیراب رکھنے کے 5 طریقے۔

گرم موسم میں خود کو سیراب رکھنے کے 5 طریقے۔

گرم موسم میں خود کو سیراب رکھنے کے 5 طریقے۔

عالمی سطح پر ماحولیات کی تبدیلی کے اثرات تمام خطوں پر پڑ رہے ہیں جس کے نتیجے میں موسموں کی اثر اندازی میں شدت آگئی ہے یعنی اب گرمیوں کے موسم میں شدید گرمی پڑتی ہے اور کبھی کبھی درجہ حرارت توقع سے کئی گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسے عالم میں خود کو پانی کی کمی کا شکار ہونے سے بچائے رکھنا بہت ضروری ہے کیونکہ گرمیوں کے موسم میں بار بار پسینہ آتا ہے جو جسم سے نمکیات کے اخراج کا باعث بنتا ہے اگر اس کمی کو پورا کرنے کے لئے آپ پانی یا مشروبات کا استعمال نہیں کریں گے تو آپ بیمار پڑ سکتے ہیں، آپ کو لُو لگ سکتی ہے یا آپ بے ہوش ہوسکتے ہیں اس لئے اس موسم میں خود کو سیراب رکھنا لازم ہو جاتا ہے۔    

پاکستان میں گرمیوں کے موسم کا مطلب میٹھے اور مزیدار آموں کی بہار، سمندر کی نمکین مگر سُبک ہوا، ہلکی پھلکی بوندا باندی اور بہت سی گرمی ہوتا ہے۔ 
ذیل میں ہم آپ کو ایسے 5 طریقے بتا رہے ہیں جو گرمیوں کے اس موسم میں آپ کو سیراب رکھنے میں مدد دیں گے۔
1۔ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔
انسانی جسم پانی کی کمی کا شکار ہونے سے متعدد بیماریوں میں مبتلا ہو سکتا ہے اس لئے خود کو پانی کی  کمی کا شکار ہونے سے بچائیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔ اس سے نہ صرف آپ کے جسم کا اندرونی نظام معتدل رہے گا بلکہ پسینے کے اخراج سے زائل ہونے والے نمکیات کی کمی بھی پوری ہوتی رہے گی۔
اگرچہ طبی ماہرین آپ کو دن میں کم از کم 8 گلاس پانی پینے کی صلاح دیتے ہیں مگر یہ کوئی ایسا کائناتی اصول نہیں ہے کہ آپ نے دن میں صرف 8 گلاس پانی ہی پینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پانی پینے کے لئے کوئی وقت بھی مقرر نہیں ہے آپ جب چاہیں پانی پی سکتے ہیں۔ اصل میں ہر انسان کے معاملات ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں، کچھ لوگ محض پیاس لگنے پر ہی پانی پیتے ہیں، کچھ لوگوں کے لئے دن میں 8 گلاس سے بھی کم پانی کافی ہوتا ہے جبکہ کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں پینے کے لیے دن میں 8 گلاس سے زیادہ پانی درکار ہوتا ہے۔ ہم آپ کو مشورہ دیں گے کہ اگر آپ خود کو پانی کی کمی کا شکار ہونے سے بچانا چاہتے ہیں تو چلتے پھرتے یا تھوڑی تھوڑی دیر بعد گھونٹ گھونٹ کرکے پانی پیتے رہیں تاکہ پسینہ بہنے کی صورت میں زائل ہونے والے نمکیات دوبارہ حاصل ہوتے رہیں۔ 


 
2۔ ایسی غذائیں کھانے کو ترجیح دیں جن میں پانی کی کثیر مقدار شامل ہو۔
پھلوں اور سبزیوں میں پانی کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جیسے سیب، تربوز، خُرمے، انناس، گوبھی، کھیرے اور ککڑی وغیرہ انسانی جسم کو پانی کی کمی کا شکار ہونے سے بچاتے ہیں۔
ایسی تمام اشیا کو اپنی روز مرہ غذا میں شامل کرکے آپ گرمیوں کے اس شدید موسم میں خود کو بیماریوں سے محفوظ اور سیراب رکھ سکتے ہیں۔ ان سبزیوں اور پھلوں کو چاہیں تو ایسے ہی کھائیں یا سلاد بنالیں یا پھلوں کا جوس پینا بھی بہت فائدہ مند ہے۔ 


 
3۔ اسپورٹس ڈرنکس پئیں
ایسے افراد جو روزانہ ورزش کرتے ہیں یا کھیلوں کی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں انہیں چاہیے کہ گرمی کے موسم میں اسپورٹس ڈرنکس پئیں جس سے انہیں کاربوہائیڈریٹس اور الیکٹرولیٹس دونوں حاصل ہوں گے جس سے آپ کی جسمانی توانائی میں اضافہ ہوگا اور جسم میں پانی کو جذب کرنے کی صلاحیت بیدار ہوگی۔ تاہم یہاں اس بات کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ اسپورٹس ڈرنکس کے نام پر بازار میں ملنے والے مضر صحت مشروبات جیسے ریڈ بُل یا مونسٹرز وغیرہ سے پرہیز کریں کیونکہ ایسے مشروبات میں کیفین اور چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے اور آپ کے جسم کو پانی کی کمی کا شکار بناسکتی ہے۔ 

 
4۔ اپنی صبح کا آغاز دلیے سے کریں
صبح صبح ناشتے کے لیے دلیہ ایک بہترین انتخاب ہے کیونکہ دلیے میں ایسے تمام صحت مند غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو آپ کو دن بھر چست اور توانا رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ صبح کے وقت دلیہ کھانے سے آپ کا جسم دن بھر پانی کی کمی کا شکار ہونے سے محفوظ رہتا ہے۔ دلیے کو پکاتے وقت اس میں ڈالا جانے والا دودھ یا پانی جذب ہو جاتا ہے تاہم وہ  کہیں باہر نہیں جاتا بلکہ دلیے میں ہی رہتا ہے جسے کھانے پر وہ آپ کے جسم کا حصہ بن جاتا ہے اور آپ کا جسم سیراب رہتا ہے۔ دلیے میں فائبر کی بھی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو آپ کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
دلیے کے پیالے میں اگر تازہ پھلوں مثلاً اسٹرابیری یا دیگر بیریز کو بھی شامل کر لیا جائے اس کا لطف دوبالا ہو جاتا ہے۔


 
5۔ اپنی غذا میں چکنائی سے پاک اسکم ملک کو شامل کریں۔
ہر کوئی یہ جانتا ہے کہ دودھ کیلشئم کی فراہمی کا بہت بڑا ذریعہ ہے جو آپ کی ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے اور انہیں بھربھری یا کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔ تازہ ترین تحقیقی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈی ہائیڈریشن کو کم کرنے کے لئے اسپورٹس ڈرنکس یا پانی کے مقابلے میں دودھ کا استعمال کئی گنا بہتر ہے۔  
ورزش کرنے کے بعد اگر آپ چاکلیٹ ملا دودھ پئیں تو ورزش کے نتیجے میں پسینہ بہنے سے زائل ہونے والی توانائی فوری بحال ہو جاتی ہے۔ اس لئے ہم آپ کو مشورہ دیں گے کہ بازار میں ملنے والے عام دودھ کے بجائے چکنائی سے پاک اسکم ملک استعمال کریں جو آپ کے جسم کو پانی کی کمی کا شکار ہونے سے بھی بچائے گا اور جسم میں اضافی چربی بھی پیدا نہیں کرے گا۔ 


 
لہٰذا ان سادہ اور آسان طریقوں پر عمل کرکے آپ گرمی کے شدید موسم میں خود کو شاداب، تازہ دم اور پُرسکون رکھ سکتے ہیں۔ 

null

 

اپنی رائے دیں

 

اپنے ان باکس میں ترکیبیں، تجاویز اور خصوصی پیشکشیں حاصل کریں