سبزی خوری کا مہینہ منانے کے لیے آئیے کچھ ایسے افسانوی خیالات کو رد کرتے ہیں جو سبزی خوری کے بارے میں برسوں سے رائج ہیں۔
اکتوبر کا مہینہ جاری ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ عالمی سطح پر منایا جانے والا سبزی خوری کا مہینہ ہے۔ ہر سال یکم اکتوبر (عالمی سبزی خوری کا دن) سے یکم نومبر (ورلڈ ویگن ڈے) تک ہم سبزی خوری کا پورا مہینہ مناتے ہیں۔ اس مہینے کو منانے سے سبزی خوری پر مبنی طرز زندگی سے متعلق صحت کے مجموعی فوائد کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی اور انسان دوست فوائد کے بارے میں بھی آگاہی بڑھ جاتی ہے۔
اس ماہِ اکتوبر میں سبزی خوروں کو فوکس کرنے کے ساتھ سبزی خوری کے بارے میں پھیلے کچھ مفروضوں کو مسترد کرنے کا وقت ہے۔ پنک وِلا سے مرتب کردہ یہاں سبزی خوری کے بارے میں پانچ افسانوی حکایات یا مفروضے دیئے جارہے ہیں جنہیں اب یکسر فراموش کردینے کا وقت آگیا ہے۔
وزن کم کرنے کی ضمانت:
جیسا کہ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ صرف سبزیاں کھانے سے وزن میں کمی لائی جاسکتی ہے مگر جدید تحقیق سے یہ خیال غلط ثابت ہوچکا ہے، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سبزی خوری پر مبنی غذائی معمولات کبھی بھی وزن میں کمی کا براہ راست سبب نہیں بن سکتے۔ تاہم اس سے بالواسطہ طور پر کسی حد تک وزن کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، کیونکہ سبزیوں اور پھلوں میں پائے جانے والے فائبر اور پروٹین آپ کے جسم کو اچھی خاصی توانائی فراہم کرتے ہیں اور بے وقت لگنے والی بھوک کو کم کرتے ہیں۔
پھلوں سے حاصل ہونے والی شوگر غیر صحت بخش ہے:
بہت سے لوگ زیادہ پھلوں پر مبنی غذا کی بدولت شوگر کی مقدار میں اضافے کی فکر بھی کرتے ہیں۔ تاہم اس سے آپ کو شوگر کے بارے میں اتنا زیادہ پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ آپ نے کیک یا پیسٹری کے استعمال سے شوگر کی جتنی زیادہ مقدار حاصل کی ہے اتنی پھلوں میں نہیں ہوتی۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پھلوں میں قدرتی طور پر پائے جانے والے فروٹ کوز، وٹامنز، منرلز اور فائٹن نیوٹرینٹ ہوتے ہیں جس سے کسی بھی بیماری کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
تنوع نہیں:
سبزی خوری کے بارے میں ایک اور مفروضہ جو عام طور پر لوگوں کے ذہنوں میں پایا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ سبزیوں پر مشتمل غذا کے مسلسل استعمال سے آپ بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں کیونکہ سبزیوں میں تنوع نہیں ہوتا اور وہی گنتی کی چند سبزیاں ہی گھوم پھر کر آپ کے پکوانوں کا حصہ بن جاتی ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے، یہ بھی محض ایک مفروضہ ہے اس لیے آپ کو صرف ٹوفو یا پودوں سے چپکنے کی ضرورت نہیں ہے۔
آپ کے پاس اپنے روز مرہ کھانوں کو مزید پُرکشش اور اشتہا انگیز بنانے کے لیے آپشنز کی ایک اچھی خاصی فہرست ہے، آپ اپنی دال کو مزید پُرجوش بناسکتے ہیں، تازہ سبزیوں سے مزے مزے کے منفرد پکوان بناسکتے ہیں اور اپنے روز مرہ غذائی معمولات میں تنوع پیدا کرسکتے ہیں۔
پٹھوں کی تعمیر مشکل ہے:
بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ سبزی خور طرز زندگی میں پروٹین کافی مقدار میں حاصل نہیں ہوتا جس سے انسانی جسم میں پٹھوں یعنی مسلز کی تعمیر اور مضبوطی مناسب انداز میں نہیں ہوپاتی، جبکہ حقیقیت یہ ہے کہ یہ بات بھی حقیقت سے کافی دور ہے۔ آپ گوشت کے بغیر پروٹین سے بھرپور کھانے کو آسانی سے اپنی روز مرہ غذا میں شامل کرسکتے ہیں اور اس کے لیے آپ کے پاس سبزی خوری پر مبنی بہت سے آپشنز ہیں۔
آپ کو صرف پروٹین سے بھرپور کھانوں کی تلاش کرنی ہوگی اور یہ کام ایک سادہ گوگل سرچ سے آپ کے لیے بہت آسان ہوجائے گا۔
سویا نقصان دہ ہے:
یہ ایک بالکل غلط خیال ہے کہ سویا نقصان دہ ہے۔ سبزی خوری کے بارے میں پھیلے مفروضوں اور افسانوی حکایات کو دور کرنے کی غرض سے ہم نے ریسرچ کی تو ہمیں معلوم ہوا کہ سویا در حقیقت پودوں پر مبنی غذا میں پروٹین کا سب سے قوی ذریعہ ہے جس کے بعد کسی اور کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں یہ چھاتی کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بھی جانا جاتا ہے، اس لیے آپ بے فکر ہو کر اپنے غذائی معمولات میں سویا کا استعمال کرسکتے ہیں۔
اس بلاگ میں شامل کرنے کے لیے اگر آپ کے پاس مزید کچھ ہے تو اسے نیچے دیئے گئے کمنٹس باکس میں شیئر کریں۔
اپنی رائے دیں